سنو تم یاد آتے ہو بہت ہی یاد آتے ہو

Poet: فیض By: Faiz, Lahore

سنو تم یاد آتے ہو بہت ہی یاد آتے ہو
تمھارے ساتھ بیتا ایک ایک پل تمہاری یاد دلاتا ہے

وہ لمحہ محبّت ہے تمہاری یاد دلاتا ہے
تمہاری یاد کے صدقے ہم اپنا آپ بھول جاتے ہیں

سنو اس دل کی آرزو تم ہو تم ہی بس یاد اتے ہو
بہت ہی یاد آتے ہو سچ میں یاد آتے ہو

Rate it:
Views: 314
15 Nov, 2022