سنو سفر تنہا نہیں کرتے

Poet: Mubashar Islam By: Mubashar Islam, Lahore

سنو سفر تنہا نہیں کرتے
سنو ایسا نہیں کرتے

چلو تم راز ہو اپنا
تمیں افشاں نہیں کرتے

سنو جس کا مقدر ہو
اس کو چھوڑا نہیں کرتے

جسے شفاف رکھنا ہو
اسے میلا نہیں کرتے

جو بس جاتا ہے دل میں
اسے بھولا نہیں کرتے

کسی کو دل دیتے وقت
بہت سوچا نہیں کرتے

جو پہلے سے ہی تنہا ہو
اسے تنہا نہیں کرتے

سنو یادیں ستائیں گی
مگر رویا نہیں کرتے

سنو تم یاد آتے ہو
اور ہم سویا نہیں کرتے

Rate it:
Views: 960
19 May, 2010