سنو لوگوں میری آنکھیں خریدو گے
Poet: نامعلوم By: m,masood, nottinghamسنو لوگوں
 
 میری آنکھیں خریدو گے
 بہت مجبور حالت میں
 مجھے نیلام کرنی ہیں
 کوئی مجھ سے نقد لے لے
 میں تھوڑے دام لے لوں گا
 جو پہلی بولی دے دے بس
 اُسی کے نام کر دوں گا
 مجھے بازار والے کہہ رہے ہیں
 کم عقل تاجر
 
 ارے لوگوں، سنو
 نہیں میں حرص کا خواہاں
 نفع نقصان کی شطرنج نہیں میں کھیلنے آیا
 کوئی مجھ کو کہے نہ منچلا سا بے ہنر تاجر
 بتا پاؤں کس طرح
 کس تشویش میں ہوں میں
 
 سنو لوگوں
 بڑی محبوب ہیں مجھ کو
 میری یہ نیم تر آنکھیں
 مگر اب بیچتا ہوں کہ
 مجھے ایک خواب کا تاوان بھرنا ہے
  
More Sad Poetry






