سنو میری سہیلی
تم جیت گئی
جسیے میں چاہتی تھی
تم اسے جیت گئی
میں اسے اپنا بنانا چاہتی تھی
پر وہ تجھ میں کھویا رہیتا تھا
میرے ساتھ بات کرتے
وہ تجھ میں ڈوبا رہتا تھا
سنو میری سہیلی تم اسے جیت گئی
تم مجھ سے جیت گئی
تم اس کی سوچوں میں سماں گئی
تم اس کے لفظوں میں بکھر گئی
میری سہیلی
تم اسے جیت گئی
میں مان لیتی گر وہ میرا ہوتا
اسکی فہرست میں اگرچہ میرا ذکر ھوتا
میری سہیلی تم مجھ سے جیت گئی