تیرے سینے میں نہیں دل‘ کوئی پتھر سا پڑا ہے میں نے یہ مان لیا ہے کہ ظالم تو بڑا ہے تم سے امید کیا رکھوں‘ تجھ میں احساس ہی نہیں ہے مجھے جس کی ضرورت وہ ترے پاس ہی نہیں