اب صحبتِ یاراں کی خاطر پیتے ہیں یہاں جو پیتے ہیں ہم نشہء مے سے واعظ جی! آزاد ہوئے ہیں سو فیصد تعمیر کے جذبے مِٹ جائیں، تخریب جہاں پر گھر کر لے وہ گھر اے پیارو لکھ رکھو! برباد ہوئے ہیں سو فیصد