سودا نہ جب چکا تو خریدار
Poet: syed irfan ali zaidi By: syed irfan ali zaidi , faisl abad سودا نہ جب چکا تو خریدار بک گئے
اب کے بجائے سر رسن دار بک گئے
ان کو پعمبروں کی صفوں میں کرو شمار
بھائی کے ھا تھوں جو سر بازر بک گئے
دو بھا ئیوں کی جنگ ھے مٹ جائیں گے دونوں
اغیار شادماں ھیں کہ ھتیار بک گئے
مل تو گئی رہائی مگر کس گھڑی ملی
جب اپنے گھر کے سب درو دیوار بک گئے
ھم کیا بتائیں کل سر بازار کیا ھوا
کیسے فقیھ کیا کیا قلمکار بک گئے
خون جگر سے زیدی ھم نے جنھیں لکھا
اس مفلسی میں آج وہ اشعار بک گئے
More Sad Poetry






