بات اپنی ہو تو سوچ کا پیمانہ اتنا وسیع ہو جاتا ہے کہ صحیح اور غلط کی پہچان تک نہیں رہتی اور بات کسی اور کی ہو تو سوچ اتنی تنگ ہو جاتی ہے کہ ہوا کا گزار بھی مشکل سے ہو