سوچ تو اب تک زندہ کیوں ہے
سوچ کے کچھ تو ہونا ہے
سوچ کے بادل گرج رہا ہے
سوچ کے جیون سونا ہے
سوچ کے تو انسان بڑا ہے
سوچ کے تیرا نام بڑا
سوچ کے تو خوشیاں پائے گا
سوچ کے تیرا کام بڑا
گر سوچ نہیں سکتا یہ سب
تو سوچ بَدَل اور جان بڑھا
کردے دُنیا کا دِل روشن
اور اپنے نام کی شان بڑھا