سوچ کر مانگ
Poet: Riaz Khan By: Riaz Khan, Dhakaآپ سب کی طرح
میں بھی انسان ھوں
کچھ پریشان ھوں
زندگی سے مجھے
ایسا کچھ نہ ملا
جس سے ھو حوصلہ
جستجو یہ ھوئی
کہ ملاقات ھو
زندگی سے کبھی
اس سے پوچھیں سہی
یہ ھے کیا معاملہ
سو ایک دن میں چلا
واہ رے قسمت میری
زندگی سے ملا
زندگی نے کہا
مجھ کو سب ھے پتا
تجھ کو کیا ھے گلہ
سوچ کر اب بتا
سوچ کر اب بتا
سوچ کر اب بتا
تجھ کو کیا چاھیے
زندگی سے صلہ
میں نے جھٹ سے کہا
ایک روپیہ دلا
اچھے مالک کی طرح ھمیشہ ملا
زندگی سے مجھے
زندگی کے ھر اک موڑ پر
اس سے جو طے ھوا
وہ ھمیشہ ملا
اور میں روتا رہا
زندگی نے کہا
اب تو روتا ھے کیوں؟
تم نے مانگا تھا جو
کیا نہیں وہ ملا؟
ہاں اگر مانگتے
تم زمیں آسماں
تو خدا کی قسم
اے خلیفہ خدا
سب ہے تیرے لیے
سب ہے تیرے لیے
اے خلیفہ خدا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






