Add Poetry

سوچتا ہوں کہ ہوتی ہے کیا خود کشی

Poet: توقیر اعجاز دیپک By: توقیر اعجاز دیپک, جھنگ

سوچتا ہوں کہ ہوتی ہے کیا خود کشی
لوگ کرتے ہیں کیونکر بھلا خود کشی

بزدلی کا اسے نام یوں ہی نہ دے
حوصلہ ہے تو کر کے دِکھا خود کشی

خار کا درد بھی جس نے جھیلا نہیں
وہ کیا سمجھے گا ہوتی ہے کیا خود کشی

زندگانی کے ہر اک بیابان سے
دے رہی ہے مجھے اب صدا خود کشی

زیست کا بوجھ کیوں میرے ظاہر پہ ہے
میرا باطن ہی جب کر گیا خود کشی

مر رہا ہوں میں سو بار ہر سانس میں
کیا مرے درد کی ہے دوا خود کشی ؟

سب سے پہلا جہاں کا میں خود کش بنوں
کر دے جائز اگر جو خدا خود کشی

ایک ظالم یہاں پھر بری ہو گیا
ایک مظلوم پھر کر گیا خود کشی

آس ہوتی جو عادل سے انصاف کی
کوئی کیوں ایسے کرتا بھلا خود کشی

جب تلک عدل قائم نہ ہو گا یہاں
لوگ کرتے رہیں گے سدا خود کشی

آ گیا خوف بس عاقبت کا مجھے
ورنہ میں کرنے والا ہی تھا خود کشی

Rate it:
Views: 55
17 Jul, 2024
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets