سوچوں کے گھنے جنگل

Poet: hafeezUr rehman By: hafeez ur rehman, Peshawar

 سوچوں کے گھنے جنگل
یادوں کی گھٹائیں ہیں

کس طرح سے ہم بچھڑے
غمزدہ سی راہیں ہیں

زیست اب تو سسکتی ہے
گمشدہ سی راہیں ہیں

چھائی ہے خزاں رُت سی
اِن سلگتی سی آنکھوں میں

بے ثمر سی زندگی یہ
بے ثمر دُعائیں ہیں

دل ہے کہ بگھلتا ہے
خاموش سی آہیں ہیں

Rate it:
Views: 514
02 Feb, 2016