سوکھے پتے

Poet: Iman Hashmi By: Iman Hashmi, ksa

سوکھے پتے یادوں کے فضاؤں میں بکھرے ہوں گے
کچھ کرچی سپنے آنکھوں کے پیروں میں چبھے ہوں گے

کچھ خط ادھوری چاھت کے راکھ بن گئے ہوں گے
کچھ پل میٹھی ملاقاتوں کے آنسوں میں بہہ گئے ہوں گے

کچھ وعدے اپنی محبت کے خوابوں میں ٹوٹے ہوں گے
کچھ راستے اپنی منزل کے کہیں اور ہی مڑے ہوں گے

کچھ دیر کیلئے سب کو سمیٹ لینا
شاید کہ ہم زندگی میں کبھی تو ملے ہوں گے
ہماری بے وفائی کو یوں تم سوچتے ہوں گے

کیا تمہارے خط ہم تک پہنچتے ہوں گے
یہی بات اکیلے میں تم خود سے پوچھتے ہوں گے

Rate it:
Views: 620
01 Aug, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL