ایسی ہی ایک اداس اور سوگوار شام تھی
جب تم اپنے ہاتھوں میں کسی اور کی مہندی رچائے
اور سرخ جوڑا پہنے ہوئے میرے پاس آئی تھی
میرے وہ خط اور کارڈ واپس کرنے
جو میں نے بڑی چاہت سے تمہارے نام لکھے تھے
اس دم میری آنکھیں بھر آئیں اور تم نے اپنے دامن کو
میرے آنسوؤں سے بھگو کے میرے ہاتھوں کو
اپنے ہاتھوں میں لے کے مجھ سے یہ وعدھ لیا
کہ اب تم کبھی نہ رؤوں گے اور
میری آنکھوں میں آج تک کوئی بھی آنسو نہ گرا