سپرد غیروں کے تو حالات نہیں کر سکتی

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Karachi

سپرد غیروں کے تو حالات نہیں کر سکتی
خود کو اب وقفِ مضافات نہیں کر سکتی

ایک ہی شہر میں رہنے کا نتیجہ یہ ہے
تجھ سے اس ماہ ملاقات نہیں کر سکتی

وقت کی دھوپ میں جلتا ہے مرا دل لیکن
اپنے سائے سے یہاں بات نہیں کر سکتی

میری مجبوری مرے پاؤں کی زنجیر بنی
ورنہ یوں پیار کو خیرات نہیں کر سکتی

میری راتوں کے سہارے ہیں ستارے وشمہ
چاند کے ساتھ بسر رات نہیں کر سکتی

Rate it:
Views: 383
30 Jun, 2023