وہ اک سپنا تھا جو اچھا لگا وہ ا پنا نہ تھا پر ا پنا لگا وہ اک پل جو کبھی اپنا لگا وہ پل بھی ہم کو اک سپنا لگا ریکھا کا لکھا بھی اپنا لگا زیست میں ہر گیت اپنا لگا وہ نہ کل اپنا تھا نہ آج اپنا پھر ہر گزرتا دن کیوں اپنا لگا ؟