سپنوں کے سرہانے خوف سرسراۓ چپ ہو کے ہنسی اپنی ہنسی اُڑاۓ جلے کاغذوں کی بو سے خوشبو اٹی ہے ٹکڑوں میں بٹی خوشی جوڑے نہ جُڑی ہے ایسی پوری زندگی کوئ پوری بِتاۓ ڈھونڈو بھی تو کوئ کمی ڈھونڈی نہیں جاۓ