جب سے ہم نے قسم کھائی ہے سچ کہنے کی دُعا ہے نہ تکرار کی اب کوئی صورت نکلے اب تو لازم ہوا مجھ پر کہہ دوں اس سے اپنی طلب سا وہ بھی تو خوبصورت نکلے سچ سنتے ہی ہو جاتا ہے کنول ہر کوئی خفا ٹپکے زبان سے عداوت ،دل سے کدورت نکلے