Add Poetry

سچ بولنے کی

Poet: رشِید حسرتؔ By: رشِید حسرتؔ, Quetta

بری عادت مجھے سچ بولنے کی
بناوٹ کی حقیقت کھولنے کی

کوئی جیسا بھی چاہے شعر کہہ لے
مجھے آخر پڑی کیا تولنے کی

کھلا ہے فن سبھی کا دھیرے دھیرے
ضرورت ہی نہیں کچھ بولنے کی

بہت ہو لی کمائی معصیت کی
گناہوں میں ذرا سی گھول نیکی

پڑا پھندہ گلے میں گیسووں کا
بڑی خواہش تھی آفت مولنے کی

سنی جاتی کہاں ہے اپنی کوئی
مری مرضی ہے، مرضی "ڈھولنے" کی

ہمارا ملک تھا خود دار حسرتؔ
بڑی رسوائی پھر کشکول نے کی
 

Rate it:
Views: 2
22 May, 2025
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets