سچے جھوٹے آنکھوں نے کیا کیا خواب دیکھائے تھے

Poet: Sajid Awan By: Sajid Manzoor Awan, Islamabad

سچے جھوٹے آنکھوں نے کیا کی اخواب دیکھائے تھے
چاہت کی تمنا لے کر ہم جب تیرے شہر آئے تھے

دیکھ کر اُلفت جانے کیوں، ہم نادان یہ بھول گئے
کہ کس چہرے نے چہرے پر کتنے چہرے سجائے تھے

تنہا بیٹھے جب محفل میں تب ہمیں احساس ہوا
جو چھوڑ گئے بےآسرا ہمیں وہ اپنے کب پرائے تھے

اِک موج کی مستی سے سارے ارمان ڈوب گئے
ساحل پہ ریت سے ہم نے جانے کتنے گھر بنائے تھے

چھوٹی سی اِک چوٹ نے ساجد دل کیسے توڑ دیا
ورنہ دل کے اندر ہم نے کیا کیا درد چھپائے تھے

Rate it:
Views: 502
09 Dec, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL