سچے خوابوں جیسا تو
سرخ گلابوں جیسا تو
حسن ہے میری آنکھوں کا
ہرے شبابوں جیسا تو
میری ہستی ایک پرندہ
صاف تالابوں جیسا تو
مانتا ہے تجھے زمانہ
مست شرابوں جیسا تو
منظر سارے دیکھے بھالے
عشق کتابوں جیسا تو
دیکھے بہت حجاب لیکن
سو حجابوں جیسا تو
ساحل خشک ہوں میں لیکن
دریا سیلابوں جیسا تو
کھلی آنکھ تو کھلا راز
محض سرابوں جیسا تو
ملنا تیرا کیسا ملنا
درد عذابوں جیسا تو
طاہر تجھے پایا ہم نے
پاک محرابوں جیسا تو