سہہ کر اتنے ظلم کیا زندہ رہی گئی میری ذات؟

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

بہاروں کے موسم
میں رونا بھی ہو گا
پلکوں میں آنسو
چھپا کر محفل میں
ہنسنا بھی ہو گا
اپنے سپنوں کو
خود سے الگ
کرنا بھی ہو گا
کسی کی خوشیوں
کے لیے خود میں
مرنا بھی ہو گا
کیسے کر دوں ؟
اس کو جدا
کے اس کے بناء
جینا بھی ہو گا
اور اسے اجنبی
نظروں سے
دیکھنا بھی ہو گا
سب خوابوں کو
توڑنا بھی ہو گا
کیا کبھی سوچا تھا لکی
کے ایسا بھی ہو گا
سہہ کر اتنے ظلم کیا
زندہ رہی گئی میری ذات؟
آج یہ تو سوچنا بھی ہوگا

Rate it:
Views: 494
06 Jun, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL