سہہ کر اتنے ظلم کیا زندہ رہی گئی میری ذات؟
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabiaبہاروں کے موسم
میں رونا بھی ہو گا
پلکوں میں آنسو
چھپا کر محفل میں
ہنسنا بھی ہو گا
اپنے سپنوں کو
خود سے الگ
کرنا بھی ہو گا
کسی کی خوشیوں
کے لیے خود میں
مرنا بھی ہو گا
کیسے کر دوں ؟
اس کو جدا
کے اس کے بناء
جینا بھی ہو گا
اور اسے اجنبی
نظروں سے
دیکھنا بھی ہو گا
سب خوابوں کو
توڑنا بھی ہو گا
کیا کبھی سوچا تھا لکی
کے ایسا بھی ہو گا
سہہ کر اتنے ظلم کیا
زندہ رہی گئی میری ذات؟
آج یہ تو سوچنا بھی ہوگا
More Sad Poetry






