سینے میں میرے درد ہے کیسے بیاں کروں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

سینے میں میرے درد ہے کیسے بیاں کروں
کیسے تمہارے سامنے دل کو عیاں کروں

لکھی ہیں میں نے شعروں میں زندہ کہانیاں
اس کے سوا کیا میں رقم داستاں کروں

میں نے صعوبتوں میں گزاری ہے زندگی
تقسیم اپنے درد کو دلبر کہاں کروں

ہو گا نہ ختم آج مرے درد کا سفر
دریا کو اپنی آنکھ سے کیسے رواں کروں

ایسا نہ ہوکہ خواب ہی بن جائے زندگی
ایسا نہ ہو کہ خواب ہی خود کو گماں کروں

دکھ اتنے گہرے روح میں زخموں کے ہو گئے
زخموں کو چیر چیر کے ہر دم جواں کروں

جو کل سماج میں تھے مسائل ہیں آج بھی
کیا کیا ہیں دردِ زندگی کیسے بیاں کروں

اک تم ہو بیوفائی کا پیکر جہان میں
میں تو وفا کو خون سے ہر دم جواں کروں

دکھ سکھ میں ساتھ میرا نبھاؤ نا عمر بھر
وشمہ میں کیسے روح کو نوکِ سناں کروں

Rate it:
Views: 709
11 Dec, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL