Add Poetry

شائد

Poet: NADEEM MURAD By: NADEEM MURAD, umtata,RSA

شائد کہ زندگی کا قرینہ بدل سکھے
شائد وہ میرے ہوکے رہیں مجھ سے دور دور
شائد محبتوں کا نظریہ بدل سکھے
شائد وہ غیر ہوکے رہیں میرے آس پاس
شائد کہ رشتے ناتوں کا مطلب بدل سکھے
اپنا ہی خون لگنے لگے اپنا خون ہی
شائد کہ پھر خدائی سے ناراض ہو خدا
یا برق یوں ہی بپھری ہوئی ہو مگر ذرا
ممکن ہے تیز چلنے لگی ہو یونہی ہوا
ممکن ہے اس کو بھی تری آمد کا ہو پتا
ممکن ہے پھول یونہی کھل اٹھیں ہوں بے وجھ
یا مٹی کی بجھی ہو میرے آنسوؤں سے پیاس
شائد کہ پھر دھڑکنے لگا ہو کسی کا دل
شاید کہ پھر بہار میں مرجھا گئے ہوں پھول
سینے پہ رکھ سر مرے سرگوشیاں کرو
دنیا جو سامنے ہو تو دنیا سے لڑمرو

Rate it:
Views: 530
10 Jul, 2012
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets