سب کچھ بدل گیا پہلے جیسا اب کچھ بھی نہیں رہا
خوشیاں روٹھ کر چلے گئے گلشن بھی ویران ہوئے
انسان بھی اب انسان نہیں رہا
یہ حیوان کیوں بن گیا
خدا کی قہر ایا ہیں کبھی زلزلے کبھی طوفان ہیں ایے
چاند بھی اداس ہے ستارے بھی مدغم مدغم سی ہیں
پرندے اڑتے نہیں فضاء میں اپنے گونسلوں میں چھپ گئیں
اے خدا کی بندوں سجدہ میں گر جاوں
اپنے گناہوں کی معافی مانگ لو