Add Poetry

شاعر ہوں مروں گا تو کسی ڈھب سے مروں گا

Poet: احمد عقیل By: Ghani, Lahore

یہ طرز تکلم ہے ترا ہم نفساں سے
تو دیکھ رہا ہے نظر سود و زیاں سے

تحقیر مری اس سے سوا بزم میں کیا ہو
میں تجھ سے مخاطب تو فلاں ابن فلاں سے

کیا معرکۂ طور بپا ہونے لگا ہے
اک شعلہ لپکتا ہے مرے قلب تپاں سے

مے خانۂ اجمیر سے وہ رنگ ہے مفقود
اب شکوہ مجھے کچھ بھی نہیں پیر مغاں سے

فرہاد کی مسند پہ اگر بیٹھنا چاہے
پھر سوچ کی بنیاد اٹھا کوہ گراں سے

ہنستے ہوئے کرنا ہے رفو زخم جگر کا
کچھ کام نہیں بنتا یہاں آہ و فغاں سے

شاعر ہوں مروں گا تو کسی ڈھب سے مروں گا
اے دوست کوئی ریل گزرتی ہے یہاں سے

Rate it:
Views: 3705
05 Oct, 2021
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets