شام ہوتے ہی مرا درد سوا ہو جاۓ

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

شام ہوتے ہی مرا درد سوا ہو جاۓ
کاش یوں ہو مرا احساس فنا ہو جاۓ

اُس کو محسوس کروں چھو نہ سکوں پر اس کو
کہیں ایسا نہ ہو وہ شخص خدا ہو جاۓ

زہر بن کر جو گھلا جاۓ مری سوچوں میں
ہو بھی سکتا ہے وہی درد دوا ہو جاۓ

ڈوب کر تو کبھی ابھرے نہ مری آنکھوں سے
کتنا اچھا ہو جو یوں جانِ وفا ہو جاۓ

تان دینا تو مرے سر پہ وفا کا آ نچل
جو مرا سر کبھی محرومِ ردا ہو جاۓ

ہم نہیں کرتے وفا کیشی کا دعوی۱ لیکن
جان جاتی ہے جو وہ مجھ سے خفا ہو جاۓ

وہ بھی انساں ہے فرشتہ تو نہیں ہے عذرأ
بخش دینا جو کبھی اس سے خطا ہو جاۓ

Rate it:
Views: 759
09 Feb, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL