شام و سحر

Poet: UA By: UA, Lahore

شام و سحر تکتے ہیں تپتے راستوں کو ہم
تیرے ہی انتظار میں یہ آنکھیں رہیں نم

چراغ دل کی روشنی ہونے لگی مدھم
اشک بن کے اترا آنکھوں میں تیرا غم

یہ زندگی تیرے لئے جو چاہے کر ستم
میری وفا کم نہ ہوگی میری وفا کی قسم

تیرے ہیں سدا تیرے ہی رہیں گے ہم
آنکھوں سے آنکھیں دل سے دل باہم

جس کو محبت ہو گئی محبوب کا کرم
تا حیات قائم رکھنا ہے وفا کا یہ بھرم

جب بھی بڑھے تیری طرف بڑھتے رہے قدم
یہ سلسلہ جاری رہی جب تک ہے دم میں دم

تیرے لئے سہہ جائیں گے دنیا کے سارے غم
تم ساتھ ہو تو بے معنی ہے ہر زخم ہر ستم

Rate it:
Views: 708
06 Feb, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL