شام ڈھلتے ڈھلتے صبح ھو جاتی ھے

Poet: A F By: A F, Saudia Arabia

شام ڈھلتے ڈھلتے صبح ھو جاتی ھے
پر کیا کریں نید نہیں آتی ھے

جاگتے جاگتے آنکھیں سرخ ھو جاتی ھے
پر کیا کریں تمہاری یاد نہیں جاتی ھے

پوچھتے ہیں یہ دنیا والے کیا بات ھے اے ایف
جو اب تمہاری آنکھیں نہیں مسکراتی ھے

تم ہی بتاؤں جاناں کیا کہیں ہم ان سے
کہ اب ان آنکھیوں کو تمہاری صورت نظر نہیں آتی ھے

Rate it:
Views: 1008
19 Feb, 2011