شام کی تنہائی اب ستانے گی

Poet: Mohammed Masood By: Mohammed Masood , Meadows nottingham uk

شام کی تنہائی اب ستانے گی
آپکی جدائ اب ہمیں تڑپانے گی

آج کچھ اس طرح یاد آپکی آنے لگی
دل کی گہرائ سے بات ہمیں ستانے لگی

لمحہ لمحہ تیرا نام لکھتی ہوں میں
ہر لمحہ تیری یاد اب ستانے لگی

تم نے کہا تھا آ جاوں گا میں لوٹ کہ
آ جاو شام کی تنہائی اب ستانے لگی

سب کے ہوتے ہوۓ بھی تنہائی ملتی ہے
یادوں میں بھی غم کی پرچھائ ملتی ہے

تنہائی کی چبھن پھر ستانے لگی
مجھے آج غم اےتنہائی ستانے گی

لمحہ لمحہ اب میں انتظار کرتی مسعود
شام کی تنہائی جب ستانے لگی

Rate it:
Views: 612
18 Jun, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL