شام کے سانولے چہرے کو نکھارہ جائے

Poet: Qateel By: Tariq Baloch, hub chowki balochistan

شام کے سانولے چہرے کو نکھارہ جائے
کیوں نہ ساگر سے کوئی چاند ابھارا جائے

راس آیا نہیں تسکین کا ساحل کوئی
پھر مجھے پیاس کہ دریا میں اتارا جائے

مہربان تیری نظر تیری ادائیں قاتل
تجھے کس نام سے اے دوست پکارا جائے

مجھ کو ڈر ہے تیرے وعدے پہ بھروسہ کر کے
مفت میں یہ دل خوش فہم نہ مارا جائے

جس کہ دم سے میرے دن رات درخشاں تھے قتیل
کیسے اب اس کہ بنا وقت گزارا جائے

Rate it:
Views: 1191
09 Nov, 2010