شاہی تخت

Poet: Ghazal Wiqar By: Bakhtiar Nasir, Lahore

بھری بہار میں بھی خشک سب درخت رہے
چمن کے پھول بھی کانٹوں کی طرح سخت رہے

وہ سنگ ہے تو پھر اس سے محبتیں کیسی؟
دل و نظر میں بھی سما کے بھی جو کرخت رہے

یہ سوچتے تھے کہ تم تو ہمیں سمیٹو گے
تمہارے شہر میں آ کر بھی لخت لخت رہے

ہمارے حصے کی خوشیاں بھی کاش تم کو ملیں
تمہارے بخت میں شامل ہمارا بخت رہے

ہم اپنی مملکت دل کے بادشاہ ہیں
ہمیشہ قدموں کے نیچے یہ شاہی تخت رہے

Rate it:
Views: 636
30 Jul, 2009