دکھی دل بیقرار ہے شاید آنکھ نم اشکبار ہے شاید شکوے تم سے ہزار ہیں لب پر کہنے کو حوصلہ درکار ہے شاید جمی رہتی ہے آنکھ در پر اب تیری آمد کا انتظار ہے شاید چور کر دو تو بھی سہہ لے گا دل بے پناہ تم سے پیار ہے شاید