شاید اُس نے مجھ کو تنہا دیکھ لیا ہے

Poet: Perveen Shakir By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

شاید اُس نے مجھ کو تنہا دیکھ لیا ہے
دُکھ نے میرے گھر کا رستا دیکھ لیا ہے

اپنے آپ سے آنکھ چُرائے پھرتی ہُوں میں
آئینے میں کِس کا چہرہ دیکھ لیا ہے

اب بھی سپنے بوئے تو ایمان ہے اُس کا
اُس نے ان آنکھوں میں صحرا دیکھ لیا ہے

اُس نے مجھے دراصل کبھی چاہا ہی نہیں تھا
خود کو دے کر یہ بھی دھوکا، دیکھ لیا ہے

اُس سے ملتے وقت کا رونا کچھ فطری تھا
اُس سے بچھڑ جانے کا نتیجہ دیکھ لیا ہے

رخصت کرنے کے آداب نبھانے ہی تھے
بند آنکھوں سے اُس کا جاتا دیکھ لیا ہے

Rate it:
Views: 1071
01 Nov, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL