شاید کوئی نہیں با آرام کفالتی پہروں کے پیچھے
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiشاید کوئی نہیں با آرام کفالتی پہروں کے پیچھے
بڑی الجھنیں ہیں آج بھی خاموش چہروں کے پیچھے
ہم یکتا زندگی میں واجبیت کے ہاں دوڑتے رہے
بہت لٹادی ہیں ایسی حسرتیں یوں غیروں کے پیچھے
یہاں اجڑے دلوں سے گذر کر لوگ مکان دیکھنے آئے
اب بھی کہانیاں بے انصاف ہیں ان دیروں کے پیچھے
کناروں سے ٹکرنا لوٹنا کوئی تخمینہ نہیں گہرائی کا
چھپی ہیں اور شدتیں ان اٹھتی لہروں کے پیچھے
بہت بدمستی ہے آج بھی تردید کے نام پر
کیوں سرکشی بھاگ رہی ہے ان بہروں کے پیچھے
زندگی کی تجدید کے لئے ہماری تو کوئی عدالت نہیں
وقت تو تیر چھوڑ دیتا ہے ان فراروں کے پیچھے
More Sad Poetry






