Add Poetry

شب غم

Poet: samina fayyaz By: samina fayyaz, karachi

اج شب پھر کوئی بچہ فاقے سے سویا ہے
پھر اک بے بس باپ خون کے آنسو رویا ہے
سیاست کے دیوانوں سے اک مزدور گویا ہے
ہڑتالوں نے کیا دیا ہے کیا پایا کیا کھویا ہے؟

غربت کے ماروں نے پھر بوجھ نیا اک ڈھویا ہے
حالت یہ ہے مہمانوں کی آمد پر سفید پوش رویا ہے
لیکن فکروں سے آزاداور چین سے کب وہ سویا ہے
بس سوچوں میں رہتا ہے گم سم کیا کاٹا؟کیا بویا ہے؟

اس شہر میں بسنے والوں نے خون کو اپنے دھویا ہے
قاتل مقتول کے جنازے پہ اکر زور سے رویا ہے
انصاف تو اندھا ہے اور کہنے کی ہمت کس میں
میرے شہر کو میرے لہو میں تم نے ہی تو بھگویا ہے

Rate it:
Views: 475
29 Jun, 2014
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets