شب میں آنکھیں بجھا رہے ہونگے
Poet: محمّد ولید ولی By: Muhammad Waleed, Lahoreشب میں آنکھیں بجھا رہے ہونگے
دن میں دل کوجلا رہے ہونگے
ہو کے بیزار ساری دنیا سے
اشک آنکھوں میں لا رہے ہونگے
رات اشکوں بھری گزاری ہو
دن میں وہ مسکرا رہے ہونگے
خامشی میں ہمارے نام کے وہ
گیت گاتے ہی جا رہے ہونگے
عکس اپنا ہی دیکھ دیکھ کے وہ
اک کہانی سنا رہے ہونگے
آنکھ جنکی حسین لگتی تھی
اس سے دریا بہا رہے ہونگے
دل کے جن میں بڑی عقیدت تھی
اب وہ نفرت جگا رہے ہونگے
More Sad Poetry






