شب میں آنکھیں بجھا رہے ہونگے

Poet: محمّد ولید ولی By: Muhammad Waleed, Lahore

شب میں آنکھیں بجھا رہے ہونگے
دن میں دل کوجلا رہے ہونگے

ہو کے بیزار ساری دنیا سے
اشک آنکھوں میں لا رہے ہونگے

رات اشکوں بھری گزاری ہو
دن میں وہ مسکرا رہے ہونگے

خامشی میں ہمارے نام کے وہ
گیت گاتے ہی جا رہے ہونگے

عکس اپنا ہی دیکھ دیکھ کے وہ
اک کہانی سنا رہے ہونگے

آنکھ جنکی حسین لگتی تھی
اس سے دریا بہا رہے ہونگے

دل کے جن میں بڑی عقیدت تھی
اب وہ نفرت جگا رہے ہونگے

Rate it:
Views: 486
26 Sep, 2016