شب و روز گرجتے ہو برستے کیوں نہیں ؟ کیا ہی انتظار ھے دل کو اسد تیرے آ نے کا۔ ہم بھی امید وار ہیں ادھر تیری نظر کرم کے۔ بس ایک بار ہم سے نکموں پر بھی برس جانے کا