شب ہجر انتظار ہی تو ہے

Poet: Mubeen By: Mubeen, Islamabad

شب ہجر انتظار ہی تو ہے
رونا جی کا غبار ہی تو ہے

معلوم تھا تم نہیں آؤ گے
محبت اک اعتبار ہی تو ہے

دل بہل جائے گا کچھ روز میں
آ ہی جائے گا قرار ہی تو ہے

بار بار پڑھنے سے یاد ہو گا
سبق گرچہ دشوار ہی تو ہے

علاج میں غصہ نہ ہو بیمار کے
کوئی دن کا بخار ہی تو ہے

سمجھانے پر کیوں برا مان گئے
کوئی تمہارا غمخوار ہی تو ہے

آوازے کستے ہیں لوگ تو کیا
دنیا اک بازار ہی تو ہے

Rate it:
Views: 621
23 Sep, 2009