ہمت خود کشی بھی آہ ! نہ دے
مجھ کو مرنے بھی تیری چاہ نہ دے
ہو نہ درد نہاں عیاں جگ پر
شدت درد دے ، کراہ نہ دے
ہے مداوائے غم شراب مگر
میکشی تجھ کو کر تباہ نہ دے
دل مرا جیسے کوئ بنجارہ
گھو مے در در کو ئ پناہ نہ دے
جس کو منزل نہ راہ کی ہو خبر
قوم کو ایسا سر براہ نہ دے
کر عطا نفس مطمئنہ خدا
یا مجھے ہمت گناہ نہ دے
کیا کریں شکوہ راہ بر سے ،حسن‘
جب مرا پیش رو ہی راہ نہ دے