کب تک تیری یادوں کے صحرا میں تنہا سفر کرتی زندگی کسی کو تو ہمسفر ہونا تھا تو کیا بری تھی پھر شراب تیری یادوں کے صحرا میں بھٹکتے جب تھک جاتی ہے سوچ تو پھر اس ویرانے میں مجھ سے محو گفتگو ہوتی ہے شراب