شرم آتی ہے
Poet: Irfan Ali By: Irfan Ali, Rawalpindi کوئی پھینک رہا تھا مٹی بحر کے پانی میں 
 بدل گیا خون رنگ وقت کی روانی میں
 
 آئے اندھیرے دل کے کونوں میں 
 بجھے جب چراغ ِ دل سوچ کی ویرانی میں 
 
 ایام فرصت میں بھی انقلابی رہا ہوں 
 کرتا رہا مشکل فیصلے دور ِ آسانی میں
 
 شرم آتی ہے ناصح بنوں حالت کبر میں
 یہ گوہر درویشی ملتے ہیں فقط جوانی میں
  
More Forgiveness Poetry






