شعر ہوتا ہے اب مہینوں میں

Poet: Habib Jalib By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

شعر ہوتا ہے اب مہینوں میں
زندگی ڈھل گئی مشینوں میں

پیار کی روشنی نہیں ملتی
ان مکانوں میں ان مکینوں میں

دیکھ کر دوستی کا ہاتھ بڑھاؤ
سانپ ہوتے ہیں آستینوں میں

قہر کی آنکھ سے نہ دیکھ ان کو
دل دھڑکتے ہیں آبگینوں میں

آسمانوں کی خیر ہو یا رب
اک نیا عزم ہے زمینوں میں

وہ محبت نہیں رہی جالب
ہم سفیروں میں ہم نشینوں میں

Rate it:
Views: 328
20 Sep, 2011