شفقتیں جا رہی ہیں خلاؤں کو

Poet: Sobiya Anmol By: sobiya Anmol, Lahore

شفقتیں جا رہی ہیں خلاؤں کو
کرنا ہے کیا کسی کی اداؤں کو

چڑھتی دھوپ میں سایہ چاہا
قافلے مُڑ گئے صحراؤں کو

نصیب سے ہی ہمیں شکوے
کیا دوش دیں ہم دُعاؤں کو

خود سے ہیں شکا یتیں وفا کر کے
دیتے ہیں دُعائیں ان کی جفاؤں کو

بچھڑ گیا وہ دل کی سُنے بِنا
کس کا نام دیں تمناؤں کو

کوئی ملا نہ‘ کسی کے ہوئے نہ
لینا ہے ساتھ اُڑتی ہواؤں کو

Rate it:
Views: 417
22 Apr, 2016