Add Poetry

شمح نور ہزارو ہیں زمیندار کے لیے

Poet: Dahir dehlvi (shivansh tyagi) By: shivansh tyagi, DELHI

شمح نور ہزارو ہیں زمیندار کے لیے
کاش روٹی میسر ہو کاشتکار کے لیے

دور سے گرد اُڑتی دیکھتا ہوں جہاں سے میں
وہ بھی تو گھر ہیں کِسی بےزار کے لیے

دِل کوئی ہمیں کیوں دے گا اِس اہل جہان میں
سبنے آپنا دِل رکھا ہیں ایک باذار کے لیے

اَپنی ناکامیوں کا باعت یہ دُنِیا کو مانتا ہیں
مشکل ہیں غلطِیاں ماننا اِس دِل داغدار کے لیے

بھا کرے وہ وطن کا تو گویا کوئ قیامت ہو
نا جانے کتنی ذندگییاں خاک کری اِس اِخیار کے لیے

خبرے ہمیں اَب صِرف اِنٹریٹ ریتا ہیں
اَخبار خریدتے ہیں بس اِشتہار کے لیے

ماضی کو بھول کر دوستی نہیں ہوتی 'داھِر
وقت تولگتا ہیں تامیل اَعتبار کےلیے
 

Rate it:
Views: 650
19 Dec, 2020
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets