شمع جلتی رہی ہاتھ پر رات بھر

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا

محو تنقید تھے ذات پر رات بھر
شمع جلتی رہی ہاتھ پر رات بھر

کوئی حتمی نتائج نہیں مل سکے
ہم نے سوچا بہت ساتھ پر رات بھر

یوں تو میرے رہی ہمسفر چاندنی
درد بہتا رہا گھات پر رات بھر

جیت اپنی بھی میں نے اسے بخش دی
جس نے شکوہ کیا مات پر رات بھر

تو تھا میرے لئے آخری شب کا چاند
پھر بھی خوش تھی ترے ساتھ پر رات بھر

کچھ تھے وشمہ مرے ساتھ پر خوش بہت
کچھ تھے برہم مری بات پر رات بھر

Rate it:
Views: 687
21 Oct, 2020
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL