شمع روتی رہی

Poet: Ibneadham By: Ibneadham, sialkot

آج تو جو نہیں تھا محفل میں
چراغ تڑپتا رہا شمع روتی رہی

دل کے آسماں پہ کہکشاں نہ ا گی
میں چاند رکھتا رہا وہ تارے بوتی رہی

اب کی بار اس کا دروازہ نہ کھلا
میں بھیگتا ہی رہا برسات ہوتی رہی

اجل سے بڑھ کر دوست ہے بتاؤ تو کوئی
میں ٹکڑے ہوتا رہی وہ بازؤں میں سموتی رہی

Rate it:
Views: 851
10 May, 2008