ہم زمانے کے سدا نہ ہو سکے
پر زمانے سے جدا نہ ہو سکے
جو دلوں میں ہی فسانے رہ گئے
پھر زباں سے وہ ادا نہ ہو سکے
تھی عبادت تو فرشتوں کی طرح
وہ صنم ہر گز خدا نہ ہو سکے
ہم رہے ایسے نگاہوں میں تری
ہم محبت سے جدا نہ ہو سکے
شمع ہم تو تھے جہاں سے ہی الگ
ہم ستم کی ابتدا نہ ہو سکے