شور ساحل سے یہ اٹھتا کیوں ہے

Poet: Mohammed Naseem By: Mohammed Naseem, Muscat

شور ساحل سے یہ اٹھتا کیوں ہے
ظلم ہوتا ھے تو ہوتا کیوں ھے

یاد تیری جو بھلا دے مجھ کو
روگ دنیا کا وہ لگتا کیوں ھے

کیا ستم ھے کہ سحر بھی پوچھے
رات بھر جل کے تو بجھتا کیوں ھے

حرف ہستی پہ تیری آئے گا
ظلم چپ رہ کے تو سہا کیوں ھے

وحشت دنیا سے گھبرا گے اے دوست
تو گلے موت سے ملتا کیوں ھے

پھول سینچے تھے جو خوں سے اپنے
ان کی خوشبو کو ترستا کیوں ھے

شہر تیرا تو ہوا دشت نسیم
وحشت شر سے ڈرتا کیوں ھے

Rate it:
Views: 644
01 Nov, 2010