شوریدہ دل

Poet: habibullah khial By: habibullah khial, islamabad

کچھ شور سا ہونے لگا ہے کوچہ دل میں
اے کاش وہ یادیں ہوں اور آنکھ نم ہوجائے

تشنہ وصل کوچہ دل میں لیے پھرتا ہوں
شاید شب غم کرب و ستم آج ختم ہوئے

اب رہ گیا ہے روح کی تسکین کو فقط
ایک آگ سی جدائی اور مجلس غم ہوجائے

آج مرے دل میں ہجر کی تقریب رونمائی ہے
آپ کو دعوت ہے پھر سلسلہ رنج و الم ہوجائے

میں دیکھتا ہوں ہر شے اب میری شاعری ہے
باقی ہیں چند باتیں ، بس نزر قلم ہوجائے

Rate it:
Views: 598
10 May, 2014